Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بن کے ساحل کی نگاہوں میں تماشا ہم لوگ

علیم افسر

بن کے ساحل کی نگاہوں میں تماشا ہم لوگ

علیم افسر

MORE BYعلیم افسر

    بن کے ساحل کی نگاہوں میں تماشا ہم لوگ

    نقش پا ڈھونڈ رہے ہیں سر دریا ہم لوگ

    سائے چھوٹے تو پگھلنے لگے پھر دھوپ میں جسم

    کاش ہوتے نہ کبھی خود سے شناسا ہم لوگ

    ہم کو نفرت ہے اندھیروں سے مگر کیا کیجے

    کہ اجالوں سے بھی رکھتے نہیں رشتہ ہم لوگ

    کچھ نظر آتا نہیں جن میں دھندلکوں کے سوا

    کرتے رہتے ہیں انہیں خوابوں کے در وا ہم لوگ

    ذہن پر بار ہے آنکھوں کا مقدر ہے تھکن

    خواب اگر دیکھتے بھی ہیں تو ادھورا ہم لوگ

    اپنی ہی آنکھوں سے گرتے ہوئے دیکھا جس کو

    ڈھونڈھتے کیوں اسی دیوار کا سایا ہم لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے