بنا دیا ہے مجھے بے وفا وفا کر کے
یہ کیا کیا ہے مرے درد کی دوا کر کے
میں آپ اپنی مخالف تھی اپنی دشمن تھی
مجھے ہی مجھ سے یہ اچھا کیا جدا کر کے
مرے جمال کو سنولا دیا بھلا کس نے
مری طرف مرے سورج کا آئنہ کر کے
سفر کے خواب بھرے دن چرا لیے اس نے
کچھ اور کم مری منزل کا راستہ کر کے
یہ لوگ کیا مرے بارے میں سوچتے ہوں گے
میں سوچتی ہوں ہر اک سے ترا پتا کر کے
بیان کر نہ سکی حال دل صدفؔ ورنہ
چلی گئی تھی گلی تک تو حوصلہ کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.