بنا دردانۂ تسبیح یاد حق میں ہر آنسو
بنا دردانۂ تسبیح یاد حق میں ہر آنسو
یہ اعجاز عبادت ہے مسلسل دیکھتے جاؤ
منور ہر گھڑی کاشانۂ دل اپنا رہتا ہے
خیال یار کی روشن ہے مشعل دیکھتے جاؤ
تقاضائے جنوں ہے ناخن وحشت کو بڑھنے دو
یہ ہوں گے عقدۂ دشوار سب حل دیکھتے جاؤ
اثر ہے میرے ہر تار نفس میں تار برقی کا
خبر ہر سانس کی ملتی ہے پل پل دیکھتے جاؤ
دعائے مے پرستاں رنگ لائی معجزہ ہو کر
امنڈ آئے ہیں رحمت بن کے بادل دیکھتے جاؤ
بچھائے ہیں ادب نے منزل دشوار میں کانٹے
یہ راہ عشق طے کرنی ہے پیدل دیکھتے جاؤ
لگی ہیں حضرت زاہد کی نظریں سوئے مے خانہ
نہ جائے آج چوری کوئی بوتل دیکھتے جاؤ
جنوں میں حسرتیں ہیں سینکڑوں وابستۂ وحشت
نظر آ جائے گا جنگل میں منگل دیکھتے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.