بنا گیا ہے بیاباں کا باغباں مجھ کو
بنا گیا ہے بیاباں کا باغباں مجھ کو
رلا گیا ہے ستم ظرف آسماں مجھ کو
ملے ہیں اشک رواں نالہ و فغاں فریاد
دیا ہے ہائے یہ سب تو نے مہرباں مجھ کو
دیا ہے تم نے ہی الزام بے وفائی کا
ستم ہے تم نے ہی سمجھا ہے بد گماں مجھ کو
میں مٹ گیا بھی تو میرا وجود قائم ہے
نہ سمجھے پھر کوئی بے نام و بے نشاں مجھ کو
نہ جانے کون سی شے سے چھوا گیا ہوں میں
کہ ڈھونڈھتی ہی رہی گرد کارواں مجھ کو
قفس نصیب ہوں تنہائی ہے اندھیرا ہے
ہر ایک سمت نظر آئے ہے دھواں مجھ کو
فنا کی زد سے ہوں باہر یہ جانتا ہوں میں
حیات مل گئی ہے جب کہ جاوداں مجھ کو
نہ جانے کیوں مرے نقش قدم سے نفرت تھی
مٹا کے رکھ دیا دیکھا جہاں جہاں مجھ کو
وہ گلستاں کہ جہاں جل گیا دل محزوں
پکارتا ہے وہاں اپنا آشیاں مجھ کو
بہار عزیز ہے وہ کہتے ہیں مگر مجھ کو
عزیز تر ہے شفقؔ موسم خزاں مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.