Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنا کے رکھا ہے دنیا نے یرغمال مجھے

شاہد جمال

بنا کے رکھا ہے دنیا نے یرغمال مجھے

شاہد جمال

MORE BYشاہد جمال

    بنا کے رکھا ہے دنیا نے یرغمال مجھے

    خدائے پاک یہاں سے تو اب نکال مجھے

    کبھی جو بھول کے ہو جائے سامنا اپنا

    چڑھاتے رہتے ہیں اپنے ہی خد و خال مجھے

    مجھے سنبھالنے والا نہ مل سکا جو کبھی

    تو خود ہی کرنی پڑی اپنی دیکھ بھال مجھے

    یہ سوچ سوچ کے میں کاٹ لوں گا ہجر کے دن

    کبھی تو ہوگی میسر شب وصال مجھے

    ہمیشہ جاتا ہے پہلے خود اپنے عیب پہ دھیان

    دکھائی دیتا ہے جب آئنہ میں بال مجھے

    اب ایسے شہر سے کیا زندگی کے امکانات

    جہاں ملے نہ کوئی ایک ہم خیال مجھے

    یہ صرف میرے بزرگوں کا فیض ہے شاہدؔ

    غزل میں ہو گیا حاصل جو کچھ کمال مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے