بنا کے توڑتی ہے دائرے چراغ کی لو
بنا کے توڑتی ہے دائرے چراغ کی لو
بہا کے لے گئی مجھ کو کہاں شعور کی رو
بنا چکا ہوں ادھورے مجسمے کتنے
کہاں وہ نقش جو تکمیل فن کا ہو پرتو
وہ موڑ میرے سفر کا ہے نقطۂ آغاز
فریب خوردۂ منزل ہوئے جہاں رہ رو
لرزتے ہیں مری محروم خواب آنکھوں میں
بکھر چکے ہیں جو خواب ان کے منتشر پرتو
بھٹک نہ جاؤں میں تشکیک کے اندھیروں میں
لرز رہی ہے مری شمع اعتقاد کی لو
شب دراز کا ہے قصہ مختصر کیفیؔ
ہوئی سحر کے اجالوں میں گم چراغ کی لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.