Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنا لیتے ہیں مل جل کر مگر ہر بار گرتی ہے

سعید احسن

بنا لیتے ہیں مل جل کر مگر ہر بار گرتی ہے

سعید احسن

MORE BYسعید احسن

    بنا لیتے ہیں مل جل کر مگر ہر بار گرتی ہے

    خسارہ ملک کا ہوتا ہے جب سرکار گرتی ہے

    میں جب بھی دشمنوں سے جنگ کا اعلان کرتا ہوں

    مرے سر پر مرے احباب کی تلوار گرتی ہے

    جو بے گھر ہیں انہیں بے شک خوشی ہوتی تو ہے دل سے

    امیر شہر کے بنگلے کی جب دیوار گرتی ہے

    وہ بڑھ کر خود ہی ہوتا ہے مخاطب صنف نازک سے

    اسے غم بھی نہیں ہوتا ہے جب دستار گرتی ہے

    غریبی تشنگی اپنی بجھانے پھر وہیں پہنچی

    پھٹے پائپ سے پانی کی جہاں پہ دھار گرتی ہے

    ہمارے شیشۂ دل پر گرا یوں درد کا پتھر

    ذرا سی چوک سے کھائی میں جیسے کار گرتی ہے

    بہت ہچکولے کشتی کھا رہی ہے کیا کروں احسنؔ

    ادھر خود کو بچاتا ہوں ادھر پتوار گرتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے