بنا رہے کوئی دم نقش پا سے کون کہے
بنا رہے کوئی دم نقش پا سے کون کہے
ابھی نہ خاک اڑائے ہوا سے کون کہے
پئے نشاط نفس دو نفس بچا کے رکھے
یہ مدعا دل بے مدعا سے کون کہے
گئی تو بو ہی نہیں رنگ بھی گلوں سے گیا
پلٹ کے باغ میں آئے صبا سے کون کہے
وہ ملتفت ہیں مگر اب ہمیں دماغ نہیں
کہے ہوئے کو پھر اب ابتدا سے کون کہے
بہت سے روگ دعا مانگنے سے جاتے ہیں
یہ بات خوگر رسم دوا سے کون کہے
وہ دل کا درد وہ ناگفتنی سخن خورشیدؔ
خدا سے کہہ لیا خلق خدا سے کون کہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.