بنائیں ریت پہ گھر اپنا یہ امنگ نہ ہو
بنائیں ریت پہ گھر اپنا یہ امنگ نہ ہو
کہ موج آب سے ہرگز ہماری جنگ نہ ہو
ستم گری یا تشدد ہمارا ڈھنگ نہ ہو
یہ ہنستی کھیلتی دنیا کٹی پتنگ نہ ہو
خود اپنے خون سے تہوار ہم مناتے ہیں
خدا را ایسی مسرت بھری ترنگ نہ ہو
گریں گی اٹھتی رہیں گی دیواریں آنگن کی
دلوں کے بیچ خلش کی اگر سرنگ نہ ہو
صد احترام کے قابل وہ سنگ اسود ہے
زمیں پہ اس کے مقابل کا کوئی سنگ نہ ہو
کشادہ ذہن ہو اقبالؔ تم سبھوں کے لیے
کسی بشر کے لیے بھی نگاہ تنگ نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.