Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بند باہر سے مری ذات کا در ہے مجھ میں

جون ایلیا

بند باہر سے مری ذات کا در ہے مجھ میں

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    بند باہر سے مری ذات کا در ہے مجھ میں

    میں نہیں خود میں یہ اک عام خبر ہے مجھ میں

    اک عجب آمد و شد ہے کہ نہ ماضی ہے نہ حال

    جونؔ برپا کئی نسلوں کا سفر ہے مجھ میں

    ہے مری عمر جو حیران تماشائی ہے

    اور اک لمحہ ہے جو زیر و زبر ہے مجھ میں

    کیا ترستا ہوں کہ باہر کے کسی کام آئے

    وہ اک انبوہ کہ بس خاک بسر ہے مجھ میں

    ڈوبنے والوں کے دریا مجھے پایاب ملے

    اس میں اب ڈوب رہا ہوں جو بھنور ہے مجھ میں

    در و دیوار تو باہر کے ہیں ڈھانے والے

    چاہے رہتا نہیں میں پر مرا گھر ہے مجھ میں

    میں جو پیکار میں اندر کی ہوں بے تیغ و زرہ

    آخرش کون ہے جو سینہ سپر ہے مجھ میں

    معرکہ گرم ہے بے طور سا کوئی ہر دم

    نہ کوئی تیغ سلامت نہ سپر ہے مجھ میں

    زخم ہا زخم ہوں اور کوئی نہیں خوں کا نشاں

    کون ہے وہ جو مرے خون میں تر ہے مجھ میں

    مأخذ :
    • کتاب : yani (Pg. 46)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے