بند گھر کے کمرے کی روشنی نہیں اچھی
بند گھر کے کمرے کی روشنی نہیں اچھی
اور جان ہجرت کی تیرگی نہیں اچھی
چھوڑ کر یہاں مجھ کو جا رہا ہے تو شاید
بن ترے جو جینی ہے زندگی نہیں اچھی
بولتی ہے یہ ان کو روکنا نہیں جاناں
جھیل جیسی آنکھوں کی خامشی نہیں اچھی
غم سہیں رہیں تنہا عاجزی کریں لیکن
عشق تیرے چہرے پر بے بسی نہیں اچھی
مانتا ہوں اب تم میں تاب غم نہیں ہے پر
جنم دن پہ یشوردھنؔ خودکشی نہیں اچھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.