بند ہے آج بھی ترسیل پہ راہ الفاظ
بند ہے آج بھی ترسیل پہ راہ الفاظ
میں کہ مضمون ہوں پھر بھی ہوں تباہ الفاظ
آج اوراق نوردی ہے مقدر لیکن
کل مورخ مجھے ٹھہرائے گا شاہ الفاظ
کاش مفہوم گزیدہ کوئی پتھر ہی ملے
سنگ زاروں میں بھٹکتی ہے نگاہ الفاظ
لوگ سمجھیں گے نہ جانیں گے مری بات مگر
میرے سر آئے گا پھر بھی یہ گناہ الفاظ
ہوں وہ مفہوم جو شرمندۂ تحریر نہیں
ہے پناہوں میں مری خود ہی پناہ الفاظ
بر سر جنگ ہوں ترسیل کے میداں میں رئیسؔ
قید ابہام میں ہے پھر بھی سباہ الفاظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.