بند کر بیٹھے ہو گھر رد بلا کی خاطر
بند کر بیٹھے ہو گھر رد بلا کی خاطر
ایک کھڑکی تو کھلی رکھتے ہوا کی خاطر
بھینٹ چڑھتے رہے ہر دور میں انساں کتنے
فرد واحد کی فقط جھوٹی انا کی خاطر
ہر زبردست کا ہر ظلم سہا ہے میں نے
زندگی محض تری حرص بقا کی خاطر
ڈر جہنم کا نہ جنت کی ہوس ہے مجھ کو
سر جھکایا ہے فقط تیری رضا کی خاطر
میں سیہ بخت جسے مار کے اپنوں نے جلیلؔ
غیر کو دوش دیا خون بہا کی خاطر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.