بندہ عالم خراب ہوں میں

بندہ عالم خراب ہوں میں
سید انیس الدین احمد رضوی امروہوی
MORE BYسید انیس الدین احمد رضوی امروہوی
بندہ عالم خراب ہوں میں
زندگانی کا انقلاب ہوں میں
ہے وہ نور جمال کی تفسیر
اور سیہ سیہ بختیوں کا باب ہوں میں
زندگی نام ہے محبت کا
اپنے مقصد میں کامیاب ہوں میں
ہوں حقیقت سے اپنی کوسوں دور
سربسر وقف اضطراب ہوں میں
عمر دو روزہ مستعار ملی
بحر ہستی میں نقش آب ہوں میں
اک تماشہ ہے کار گاہ نظر
میں سمجھتا ہوں محو خواب ہوں میں
ہے مری زندگی کا راز یہی
غرق ہر موجۂ شراب ہوں میں
ہر رگ جاں ہے معصیت کا نشاں
اپنے اعمال کا حساب ہوں میں
الغرض کیا کہوں کہ کیا ہوں انیسؔ
زندگی کے لئے عذاب ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.