بندہ پرور پہلے دل پر ہاتھ رکھ کر دیکھنا
بندہ پرور پہلے دل پر ہاتھ رکھ کر دیکھنا
پھر کسی کے ہاتھ میں پوشیدہ پتھر دیکھنا
اپنے مسلک میں نہیں یا اپنی قسمت میں نہیں
جانے والی ہر حسیں رت کو پلٹ کر دیکھنا
بے تغیر روز و شب میں بھی اچٹ جاتا ہے دل
ایک موسم دیکھنا اور زندگی بھر دیکھنا
آپ بھی کب سے مصر ہیں ترک رسم و راہ پر
ہم بھی رکھ لیں گے کبھی سینے پہ پتھر دیکھنا
کیا بتائیں اہل ساحل کا مقدر ہے یہی
بے بسی سے ڈوبنے والوں کا منظر دیکھنا
اس کو کیا کہئے بجز کوتاہی ذوق عمل
اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں مقدر دیکھنا
سرسری سی اک نظر افضلؔ نہ ڈالو شعر پر
ہے نظر کا کام قطرے میں سمندر دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.