Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بندگی ہم نے تو جی سے اپنی ٹھانی آپ کی

انشا اللہ خاں انشا

بندگی ہم نے تو جی سے اپنی ٹھانی آپ کی

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    بندگی ہم نے تو جی سے اپنی ٹھانی آپ کی

    بندہ پرور خیر آگے قدر دانی آپ کی

    تھی جو وہ لاہی کی ٹوپی زعفرانی آپ کی

    سو ہمارے پاس ہے اب تک نشانی آپ کی

    دم بدم کہہ بیٹھنا بس جاؤ اپنی ان کے پاس

    کیوں نہیں جاتی وہ اب تک بد گمانی آپ کی

    کیا کہوں مارے خوشی کے حال میرا کیا ہوا

    آمد آمد جو ہوئی کل ناگہانی آپ کی

    ہے کسی سے آج وعدہ کچھ اجی خالی نہیں

    یہ دھڑے مسی کی ہونٹوں پر جمانی آپ کی

    ہم نے سو راتیں جگائیں تب ہوا یہ اتفاق

    سو اسی دن کو دھری تھی نیند آنی آپ کی

    میرے حق میں اب جو یہ ارشاد فرمایا کہ ہے

    خوب یاں منقوش خاطر جانفشانی آپ کی

    لیک میں اوڑھوں بچھاؤں یا لپیٹوں کیا کروں

    روکھی پھیکی ایسی سوکھی مہربانی آپ کی

    کیوں نہ عشق اللہ بولوں حضرت دل آپ کو

    پیشواؤں نے بھی اپنی آن مانی آپ کی

    دید کر ڈالا بس ان سے عالم لاہوت ثبت

    جس نے لگدی بنک کی صافی میں چھانی آپ کی

    اپنی آنکھوں میں پڑی پھرتی ہے اب تک روز و شب

    عرش پر داتا وہی صورت دکھانی آپ کی

    اے جنوں استاد بس خم ٹھونک کر آ جائیے

    ہاں خلیفہ ہم بھی دیکھیں پہلوانی آپ کی

    صدقہ صدقہ کیوں نہ ہو جاؤں بھلا غش کھا کے میں

    دیکھ گدرائی ہوئی اٹھتی جوانی آپ کی

    سبزہ آغازی سو یہ کچھ تسپہ آفت سادگی

    قہر پھر اس بات پر گردن ہلانی آپ کی

    اپنی آنکھوں میں تراوٹ آ گئی یک بارگی

    دیکھ کر یہ لہلہے پوشاک دھانی آپ کی

    کیوں نہ لڑکی سب کہیں حوا تمہیں اے شیخ جیو

    ہے جھموخی کی سی صورت یہ ڈرانی آپ کی

    گول پگڑی نیلی لنگی مونچھ منڈی تکیہ ریش

    پھر وہ رومال اور وہ آخ تھو ناسدانی آپ کی

    دو گلابی لا کے ساقی نے کہا انشاؔ کو رات

    زعفرانی میرا حصہ ارغوانی آپ کی

    مأخذ :
    • Kulliyat-e-inshaallah khan insha

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے