بندھا ہے عہد جنوں چشم اعتبار کے ساتھ
دلچسپ معلومات
(ماہنامہ ماہ نو، اکتوبر 1988ء )
بندھا ہے عہد جنوں چشم اعتبار کے ساتھ
اسے کہو کہ جئے عزم استوار کے ساتھ
نہ ہو سکی کبھی توفیق درگزر کی اسے
نہ چل سکے کبھی ہم خود بھی اقتدار کے ساتھ
فقیہ شہر سے کہنا کہ دل کشادہ رکھے
ملا ہے منصب اعلیٰ جو اختیار کے ساتھ
نشان ناقۂ لیلےٰ پہنچ سے دور نہیں
کبھی چلو تو سہی دو قدم غبار کے ساتھ
تمام عمر رہا وہ رہین منت غیر
اسے تو مرنا بھی آیا نہیں وقار کے ساتھ
ازل سے عرشؔ اک آوارگی نصیب میں ہے
ہوائے دشت کو نسبت نہیں قرار کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.