بندوق میں گولی بھی نہیں سر میں ہدف بھی
بندوق میں گولی بھی نہیں سر میں ہدف بھی
اور بڑھتا چلا جاتا ہوں جنگل کی طرف بھی
مجھ سے نہیں ہونا ہے کوئی معجزہ اس بار
اٹھ کر چلی جانی ہے مری آخری صف بھی
اب مجھ میں سمندر ہے سمندر میں خلا ہے
موتی بھی مرا لے گیا مجھ سے وہ صدف بھی
تم کو تو وفادار کہا جاتا رہا ہے
حاصل ہے تمہیں چھوڑ کے جانے کا شرف بھی
آنے کو تو آ جائے گا جینے کا سلیقہ
تب تک پہ چلا جائے گا جینے کا شغف بھی
پنجرے سے زیادہ رہا اڑنے کا مجھے ڈر
زنجیر بھی ہوتا ہوں میں زنجیر بکف بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.