بنتے بنتے اپنے پیچ و خم بنے
بنتے بنتے اپنے پیچ و خم بنے
تو بنا پھر میں بنا پھر ہم بنے
ایک آنسو تھا گرا اور چل پڑا
ایک عالم تھا سو دو عالم بنے
اک قدم اٹھا کہیں پہلا قدم
خاک اڑی اور اپنے سارے غم بنے
اپنی آوازوں کو چپ رہ کر سنا
تب کہیں جا کر یہ زیر و بم بنے
آنکھ بننے میں بہت دن لگ گئے
دیکھیے کب آنکھ اندر نم بنے
زخم کو بے رہ روی میں رہ ملی
خون کے چھینٹے اڑے عالم بنے
ہم کہاں تھے اس سمے اس وقت جب
تیرے اندر کے یہ سب موسم بنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.