بنتے رہے ہیں دل میں عجب گرد باد سے
بنتے رہے ہیں دل میں عجب گرد باد سے
رنگوں کو آزما نہ سکے اعتماد سے
یہ اور بات آبلے ہونٹوں پہ پڑ گئے
دہلیز چوم لی ہے مگر اعتقاد سے
برسوں کی بے زبان تھکاوٹ لپٹ گئی
جب شہر دل میں لوٹ کے آئے جہاد سے
سرسوں کی چاندنی سے برہنہ درخت تک
ہر شے کی دل کشی نکھر آئی تضاد سے
کچھ خوش دہن رفیق کہیں بیچ بیچ میں
میرا بھی ذکر کرتے رہے ہیں عناد سے
پھر آج ایک شکل تراشی ہے سوچ کی
دل کی گپھا میں حرف کے کچے مواد سے
سجادؔ کوئی حیلہ کہ لو دے اٹھے یہ دل
دم گھٹ رہا ہے خون کے اس انجماد سے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 506)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.