Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بقا کا اور فنا کا معاملہ ہے حضور

عمار یاسر مگسی

بقا کا اور فنا کا معاملہ ہے حضور

عمار یاسر مگسی

MORE BYعمار یاسر مگسی

    بقا کا اور فنا کا معاملہ ہے حضور

    چراغ اور ہوا کا معاملہ ہے حضور

    میں اس کو مانوں نہ مانوں مجھے ملے نہ ملے

    یہ میرا اور خدا کا معاملہ ہے حضور

    یہ میری تجھ سے محبت اگر خطا ہے تو پھر

    یہاں پہ حسن خطا کا معاملہ ہے حضور

    یہ طے ہوا بھی اگر ہوگا نوک نیزہ پر

    یہ ایک کرب و بلا کا معاملہ ہے حضور

    ہے ایک دل کو اجازت یہاں دھڑکنے کی

    ہتھیلی اور حنا کا معاملہ ہے حضور

    تبھی تو سچا خدا بھی خموش ہے عمارؔ

    یہ آستیں کا عصا کا معاملہ ہے حضور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے