برائے نام سہی سائباں نہیں ملتا
برائے نام سہی سائباں نہیں ملتا
خلوص تجھ سا کہیں مجھ کو ماں نہیں ملتا
پسند ہیں مجھے اب تک نصیحتیں اس کی
کہ باپ جیسا کوئی مہرباں نہیں ملتا
تعجب ان کو ہے کیوں میری خود کلامی پر
کہ مجھ کو اپنے سوا راز داں نہیں ملتا
پروں میں قوت پرواز ہی نہ ہو جس کے
وہ لاکھ چاہے اسے آسماں نہیں ملتا
نگاہیں ڈھونڈھتی رہتی ہیں اس کے لہجے کو
غفور جیسا کوئی خوش بیاں نہیں ملتا
تمام عالم اسلام منتظر ہے عتیقؔ
ہو جس کے سینے میں عزم جواں نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.