برائے پاس ادب خاک بیٹھ سکتی ہے
تو بیٹھی کیوں نہیں جب خاک بیٹھ سکتی ہے
ابھی تو قافلہ صحرا میں چل رہا ہے میاں
یہ بیٹھ جائے گا تب خاک بیٹھ سکتی ہے
خلا کے پار گیا ہے کوئی سوار کہیں
اڑی ہے رشک سے کب خاک بیٹھ سکتی ہے
وہ جس کے سر پہ چڑھایا تھا خاک امکاں کو
اسی ہوا کے سبب خاک بیٹھ سکتی ہے
عجم سے آئی ہوئی ایک خواہش خاکی
بہ پیش شاہ عرب خاک بیٹھ سکتی ہے
مرے ہی دم سے اڑی پھر رہی تھی صحرا میں
میں اٹھ رہا ہوں سو اب خاک بیٹھ سکتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.