Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برہنہ پا ہے بھٹکتی روحوں کو دودھ دیتی ہے پالتی ہے

اسامہ خالد

برہنہ پا ہے بھٹکتی روحوں کو دودھ دیتی ہے پالتی ہے

اسامہ خالد

MORE BYاسامہ خالد

    برہنہ پا ہے بھٹکتی روحوں کو دودھ دیتی ہے پالتی ہے

    پھر ان کے جسموں پہ قہقہے پھینکتی ہے چہرے اداستی ہے

    درون دل ایسا لگ رہا ہے کوئی بلا ہے بڑی بلا ہے

    جو سانس لیتی ہے آہ بھرتی ہے بات کرنے پہ مارتی ہے

    عجیب منطق کی پارسا ہے یہ ہجر کی شب یہ ہجر کی شب

    لپٹ کے سوتی ہے کس کے پہلو سے کس کے پہلو میں جاگتی ہے

    میں خواب کو چیرنے کا خنجر چھپا کے بستر پہ لیٹتا ہوں

    پتہ نہیں کس کی مخبری پر یہ رات جیبیں کھنگالتی ہے

    ہمارے پاؤں بھی جھڑ رہے ہیں قیامت قید زندگی میں

    تمہاری آہوں کی شعلگی بھی ہماری زنجیر کاٹتی ہے

    دھڑام سے گر پڑی تھی مجھ پر عجیب ہیئت کی سر کٹی روح

    یہ فاحشہ اب نہ سو رہی ہے نہ اونگھتی ہے نہ کھانستی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے