برس رہا ہے فضا سے چمن میں خوف و ہراس
برس رہا ہے فضا سے چمن میں خوف و ہراس
کلی کلی ہے فسردہ تو پھول پھول اداس
نہ حوصلہ نہ تمنا نہ شدت احساس
بتاؤ اہل چمن کیا رہا تمہارے پاس
بس اک نگاہ نوازش یہ ایسا شاد ہے دل
کہ جیسے ذرے کو مل جائے قسمت الماس
ازل میں سب کو ملا کچھ نہ کچھ بقدر ظرف
مرا نصیب ملی مجھ کو شدت احساس
مرے لبوں کے تبسم کو دیکھنے والو
جو ہو سکے تو پڑھو دل کا صفحۂ قرطاس
اس آئینے میں نظر آئے گا نظام جہاں
مرا کلام ہے ماحول و وقت کا عکاس
خفا ہوئے ہیں وہ اس بات پر نہ جانے کیوں
رضیؔ وہ بات نہ تھی جو قرین وہم و قیاس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.