Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برستی آگ میں گھر سے نکل کے دیکھتے ہیں

شفق تنویر

برستی آگ میں گھر سے نکل کے دیکھتے ہیں

شفق تنویر

MORE BYشفق تنویر

    برستی آگ میں گھر سے نکل کے دیکھتے ہیں

    ہم آج موم کی صورت پگھل کے دیکھتے ہیں

    مقام شکر ہے اس دور میں بھی اہل نظر

    ادب کے چہرے پہ جگنو غزل کے دیکھتے ہیں

    ہزار ہم پہ کرے طنز دل کا آئینہ

    نئے زمانہ کے سانچے میں ڈھل کے دیکھتے ہیں

    ہماری ماں ہمیں پہچانتی ہے یا کہ نہیں

    وطن کی آگ کو چہرے پہ مل کے دیکھتے ہیں

    دماغ اپنے مکاں کا بھی آج گڑبڑ ہے

    مزاج شہر کی سڑکوں کا چل کے دیکھتے ہیں

    نشیب والے جسے سر اٹھا کے دیکھتے تھے

    نشان مٹتے اسی ال جبل کے دیکھتے ہیں

    سفر حیات کا اک سمت ہو چکا ہے بہت

    شفقؔ ٹرین کی پٹری بدل کے دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے