برداشت کی حدوں سے مرا دل گزر گیا
آندھی اٹھی تو ریت کا ٹیلہ بکھر گیا
تحریک جب جمود کے سانچے میں ڈھل گئی
ایسا لگا کہ خون رگوں میں ٹھہر گیا
وہ شخص جس نے عمر گزاری تھی دھوپ میں
ٹھنڈک کی جائیداد مرے نام کر گیا
میں اس کو ہم خیال سمجھتا رہا مگر
سینے میں اختلاف کا چاقو اتر گیا
پر ہول واقعات کے گنبد میں ہیں اسیر
ہم کیا کریں ہماری دعا کا اثرؔ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.