برف سی رات یہ معصوم کنواری باتیں
برف سی رات یہ معصوم کنواری باتیں
دھوپ اگتے ہی پگھل جائیں گی ساری باتیں
منہ کو تکتی رہیں بے لفظ ہماری باتیں
اور وہ طنز سے بھرپور تمہاری باتیں
اس نے حالانکہ تغافل سے بہت کام لیا
پھر بھی پلکوں کے دیے کہہ گئے ساری باتیں
توڑ سکتی ہیں تبسم کی طلسمی زنجیر
ایک لٹتے ہوئے احساس کی ماری باتیں
ٹوٹتے لفظ تھے ہونٹوں کی منڈیروں پہ فرازؔ
ساتھ دیتیں بھی کہاں تک تھکی ہاری باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.