Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برگ اور طرح کے ہیں ثمر اور طرح کے

اسرار کفیل

برگ اور طرح کے ہیں ثمر اور طرح کے

اسرار کفیل

MORE BYاسرار کفیل

    برگ اور طرح کے ہیں ثمر اور طرح کے

    اس بار ہیں گلشن کے شجر اور طرح کے

    ہر چند وہی کوزہ گری ہے سر بازار

    درکار ہیں اب دست ہنر اور طرح کے

    آسان نہیں اب بھی ترا جادۂ دشوار

    درپیش ہیں اب ہم کو سفر اور طرح کے

    وہ لوگ جو چلتے ہیں رہ عام سے متضاد

    ملتے ہیں انہیں راہ گزر اور طرح کے

    افتاد میں یکساں نہیں پاتال کسی کی

    ہیں سب کے لئے اس کے بھنور اور طرح کے

    آغاز میں کچھ اور تھی انجام کی امید

    آثار ہیں اب پیش نظر اور طرح کے

    تقویم تحیر میں کفیلؔ آ تو گئے ہم

    گردش میں ہیں اب شام و سحر اور طرح کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے