Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برہم زن شیرازۂ ایام ہمیں ہیں

علی جواد زیدی

برہم زن شیرازۂ ایام ہمیں ہیں

علی جواد زیدی

MORE BYعلی جواد زیدی

    برہم زن شیرازۂ ایام ہمیں ہیں

    اے درد محبت ترا انجام ہمیں ہیں

    اس قافلۂ شوق میں یہ وہم ہے سب کو

    آوارہ و سر گشتہ و ناکام ہمیں ہیں

    ہوں گے کئی گردن زدنی اور بھی لیکن

    اس شہر نگاراں میں تو بدنام ہمیں ہیں

    ہم دھوپ میں تپتے تو پنپ جاتے مگر اب

    دریوزہ گر مہر لب بام ہمیں ہیں

    کیا آن تھی ناکامیٔ تدبیر سے پہلے

    اب لائق فہمائش دشنام ہمیں ہیں

    حق نقد مسرت کا اگر ہے تو ہمیں کو

    کچھ نبض شناس غم و آلام ہمیں ہیں

    جس تک کوئی کوئی ابھی پہنچا ہی نہیں ہے

    وہ مشعل‌ بے نور سر شام ہمیں ہیں

    انکار ہی سر چشمۂ ایمان و یقیں ہے

    اب روز جزا لائق انعام ہمیں ہیں

    کلیوں سے دم صبح جو زیدیؔ نے سنا تھا

    فطرت کا وہ نا گفتہ سا پیغام ہمیں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Nasiim-e-Dasht-e-Aarzoo (Pg. 133)
    • Author : Ali jawad Zaidi
    • مطبع : Ali jawad Zaidi (1982)
    • اشاعت : 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے