برپا ہیں عجب شورشیں جذبات کے پیچھے
برپا ہیں عجب شورشیں جذبات کے پیچھے
بے تاب ہے دل شوق ملاقات کے پیچھے
جن کو نہ سمجھ پائے ہم ارباب نظر بھی
سو راز ہیں اس شوخ کی ہر بات کے پیچھے
اس ٹھوس حقیقت سے تعرض نہیں ممکن
اک صبح تجلی ہے ہر اک رات کے پیچھے
ارباب وطن ہم کو ذرا یہ تو بتائیں
کن ذہنوں کی سازش ہے فسادات کے پیچھے
منظر ہے لہو رنگ سلگتی ہیں فضائیں
شعلوں کا وہ سیلاب ہے برسات کے پیچھے
ہم ان کو سمجھتے ہیں حزیںؔ کہہ نہیں سکتے
اسباب جو ہیں تلخئ حالات کے پیچھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.