Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برپا ترے وصال کا طوفان ہو چکا

شجاع خاور

برپا ترے وصال کا طوفان ہو چکا

شجاع خاور

MORE BYشجاع خاور

    برپا ترے وصال کا طوفان ہو چکا

    دل میں جو باغ تھا وہ بیابان ہو چکا

    پیدا وجود میں ہر اک امکان ہو چکا

    اور میں بھی سوچ سوچ کے حیران ہو چکا

    پہلے خیال سب کا تھا اب اپنی فکر ہے

    دامن کہاں رہا جو گریبان ہو چکا

    تم ہی نے تو یہ درد دیا ہے جناب من

    تم سے ہمارے درد کا درمان ہو چکا

    جو جشن وشن ہے وہ حصار ہوس میں ہے

    یہ آرزو کا شہر تو ویران ہو چکا

    اوروں سے پوچھئے تو حقیقت پتہ چلے

    تنہائی میں تو ذات کا عرفان ہو چکا

    اک شہریار شہر ہوس کو بھی چاہئے

    اور میں بھی عاشقی سے پریشان ہو چکا

    کتنے مزے کی بات ہے آتی نہیں ہے عید

    حالانکہ ختم عرصۂ رمضان ہو چکا

    موسم خزاں کا راس کب آیا ہمیں شجاعؔ

    جب آمد بہار کا اعلان ہو چکا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    برپا ترے وصال کا طوفان ہو چکا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے