Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برق کہتے ہیں کسے کس کو شرر کہتے ہیں

منشی بنواری لال شعلہ

برق کہتے ہیں کسے کس کو شرر کہتے ہیں

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    برق کہتے ہیں کسے کس کو شرر کہتے ہیں

    جانتے ہو جسے عاشق کا جگر کہتے ہیں

    مرحبا صل علی زخم جگر کہتے ہیں

    چشم بد دور اسی کو تو نظر کہتے ہیں

    آنکھ بھر آتی ہے جب سوز جگر کہتے ہیں

    اب بھی اس آگ میں پانی کا اثر کہتے ہیں

    کچھ وہ گھبرائے سے آ کر مرے گھر کہتے ہیں

    کیا اسی کو ترے نالوں کا اثر کہتے ہیں

    گور کچھ دور نہیں فکر مسافت کیا ہے

    گھر بدل لینے کو دنیا سے سفر کہتے ہیں

    بے خودی عشق کی یہ تھی کہ خبردار ہوئے

    ابتدا جس کی نہیں اس کی خبر کہتے ہیں

    پھر دعا کے لئے لب ہائے جراحت وا ہیں

    کچھ ترا حق نمک زخم جگر کہتے ہیں

    کچھ اگر کہئے تو سننے نہیں دیتے ہیں عدو

    بات کہنے نہیں دیتے وہ اگر کہتے ہیں

    جھونٹھ طوفاں نہ اٹھا ابر بہاری پس مرگ

    یاں تہ خاک بھی کچھ دیدۂ تر کہتے ہیں

    موت مانگے سے بھی پیری میں نہیں آتی ہے

    بہر مقبول دعا وقت سحر کہتے ہیں

    آنکھ مجھ سے بھی جو مل جائے تو میں بھی سن لوں

    کچھ ترے تیر نظر دل کی خبر کہتے ہیں

    ہائے بے رحمیٔ صیاد ستانے کو مرے

    نوچ کر کہتا ہے کیا ان کو ہی پر کہتے ہیں

    دیدۂ تر میں برے لگتے ہیں خالی آنسو

    لوگ اولاد کو جب لخت جگر کہتے ہیں

    خاکساری سے ہوا رنگ یہ اپنا شعلہؔ

    زرد مٹی ہے نظر میں جسے زر کہتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے