برق رفتار ہم بھی دیکھتے ہیں
برق رفتار ہم بھی دیکھتے ہیں
تو ہمیں مار ہم بھی دیکھتے ہیں
کیا لکھا ہے جو پڑھتے رہتے ہو
آج اخبار ہم بھی دیکھتے ہیں
اس قدر مت برائی کی جائے
تیرے بے کار ہم بھی دیکھتے ہیں
مسئلہ اس کو پار کرنا ہے
ورنہ دیوار ہم بھی دیکھتے ہیں
کتنا پانی ہے اور کتنے اشک
کیا ہے معیار ہم بھی دیکھتے ہیں
ایک بھی فاحشہ نہیں موجود
خشک بازار ہم بھی دیکھتے ہیں
دائرے کو غلط بنائے گا
اس کا پرکار ہم بھی دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.