برسات مفلسوں کی سدا سے رقیب ہے
برسات مفلسوں کی سدا سے رقیب ہے
کچے مکان گرنے کا موسم عجیب ہے
اک روشنی کا شہر اندھیروں میں کھو گیا
اس صحن گلستاں کا مقدر غریب ہے
لرزاں ہے کیوں صدائے خموشی فضاؤں میں
کیوں شہر میں گھروں پہ نمایاں صلیب ہے
مٹ جائے گی وطن سے جہالت کی تیرگی
وہ دیکھ انقلاب کا سورج قریب ہے
جس صدمۂ فراق نے لوٹا حیات کو
وہ غم مری جراحت دل کا طبیب ہے
آنسو امڈ رہے ہیں کلیجہ ہے خونچکاں
شاید غم حسین کا موسم قریب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.