برسوں ہوئے اس سے نہ کوئی بات ہوئی رات
برسوں ہوئے اس سے نہ کوئی بات ہوئی رات
تو نے بھی نہ کی اپنی کوئی جادوگری رات
گم ہو گئی امید ملاقات سحر میں
یہ تو نے مرے ساتھ عجب چال چلی رات
وہ لے گیا ساتھ اپنے اجالے مرے دل کے
کاٹے نہ کٹی ہم سے جو تھی درد بھری رات
اشکوں سے کہا میں نے جدائی کا فسانہ
اس پر یہ کہا اس نے کہ آئے گی نئی رات
شکوہ مرے اور اس کا بتانا اسے الزام
کچھ طے نہ ہوا اور یونہی بیت گئی رات
جو میرے تصور میں تھا ہنگامۂ محشر
اس کے لیے مخصوص ہوئی وصل کی ہی رات
اس میں ہی تو ہے چاند ستاروں کا مقدر
اک خال سیہ تاب کی ہے جلوہ گری رات
جس رات کبھی کوئی میرے ساتھ رہا تھا
آ جائے سہیلؔ آج دعا ہے کی وہی رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.