برسوں پڑھ کر سرکش رہ کر زخمی ہو کر سمجھا میں
برسوں پڑھ کر سرکش رہ کر زخمی ہو کر سمجھا میں
ہر کوچہ ہے کوچۂ قاتل زخمی ہو کر سنبھلا میں
طوفانی جذبوں سے بچ کر دور تلک کیسے جاتا؟
ایک جزیرہ بن کر آخر لہروں لہروں ٹھہرا میں
کتنے آدرشوں کے شیشے رگ رگ میں آزار بنے
لڑتے لڑتے تھک کر دیکھا سایہ تھا اور تنہا میں
آئینہ کیا کس کو دکھاتا گلی گلی حیرت بکتی تھی
نقاروں کا شور تھا ہر سو سچے سب اور جھوٹا میں
باقرؔ تیز شعاعوں سے سب مومی چہرے پگھل گئے
صبح تلک پتھریلے غم تھے اور تھا ٹوٹا پھوٹا میں
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 524)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.