Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برسوں سے فقط ایک ہی دفتر میں پڑے ہیں

میکش اعظمی

برسوں سے فقط ایک ہی دفتر میں پڑے ہیں

میکش اعظمی

MORE BYمیکش اعظمی

    برسوں سے فقط ایک ہی دفتر میں پڑے ہیں

    لگتا ہے کہ دفتر میں نہیں گھر میں پڑے ہیں

    سردی ہے کہ جاتی ہی نہیں اپنے بدن سے

    جب سے تری یادوں کے دسمبر میں پڑے ہیں

    ہمت نے تو ڈالی ہیں ستاروں پہ کمندیں

    بزدل تو دشاشول کے چکر میں پڑے ہیں

    اس دور کے رہبر سے محبت کی امیدیں

    جس دور میں سب بیج ہی اوسر میں پڑے ہیں

    کل یگ ہے تو کل یگ کی طرح جینا پڑے گا

    کم ظرف ہیں وہ لوگ جو دواپر میں پڑے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے