برسوں تم سے باتیں کی ہیں صدیوں ناز اٹھایا ہے
برسوں تم سے باتیں کی ہیں صدیوں ناز اٹھایا ہے
لگتا ہے کہ میں نے تم کو جنم جنم سے چاہا ہے
دل کی دھڑکن چاپ تمہارے کومل کومل قدموں کی
خوشبو خوشبو یاد تمہاری پھول تمہارا سایہ ہے
روم روم میں چندن چندن سرگوشی سی مہکی تھی
یا تھے نین تمہارے جھوٹے یا میرا من جھوٹا ہے
تیرے روپ میں یا چندا کی کرنیں سیج پہ سوتی ہیں
چاندی کی شیتل تھالی میں یا جوہی کا گجرا ہے
ان نظروں کے بجروں کا رخ بوجھیں تو کیسے بوجھیں
آنکھیں بھی اتنی ہی گہری ساگر جتنا گہرا ہے
دل یادوں کی پرچھائیں کا موہ بھی شاید جی نہ سکے
سناٹے کے پھیلے ہاتھ میں تنہائی کی ریکھا ہے
ان کی کہانی تو جمنی ہے انگ ہنسے یا نین ہنسیں
اشکوں کے افسانے گھڑ لے یہ دنیا وہ دنیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.