بس اب دنیا سے پردا چاہتی ہوں
بس اب دنیا سے پردا چاہتی ہوں
میں سب سے دور رہنا چاہتی ہوں
ستاروں کی طرح یا گل کے جیسے
جوانی میں ہی مرنا چاہتی ہوں
وہ ایک تصویر جو بنتی نہیں ہے
اسی میں رنگ بھرنا چاہتی ہوں
کتابوں کو اٹھا کر گود میں یوں
میں کوئی شعر کہنا چاہتی ہوں
مجھے بھی علم ہے دنیا کا سارا
میں دھیمی موت مرنا چاہتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.