Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس اب تو جی میں یہی ہے کہ مر کے دیکھتے ہیں

ثنا گورکھپوری

بس اب تو جی میں یہی ہے کہ مر کے دیکھتے ہیں

ثنا گورکھپوری

MORE BYثنا گورکھپوری

    بس اب تو جی میں یہی ہے کہ مر کے دیکھتے ہیں

    کسی سے ہم بھی ثناؔ عشق کر کے دیکھتے ہیں

    تری ہی دید کی پیاسی نہیں ہے خلق خدا

    مجھے بھی لوگ تری رہ گزر کے دیکھتے ہیں

    مسافروں کے مقدر میں ایک شب ہے بہت

    وہ میرے ساتھ ستارے سحر کے دیکھتے ہیں

    کسی کو شہر میں تیرے کہاں ہے فرصت دید

    ہم آج بھی تجھے اکثر ٹھہر کے دیکھتے ہیں

    تم اپنے روپ کا درپن ہمیں بھی دکھلانا

    تمہارے ساتھ ہی ہم بھی سنور کے دیکھتے ہیں

    مہ و نجوم و ثریا کو دیکھنا ہے فضول

    تمہاری مانگ میں سیندور بھر کے دیکھتے ہیں

    اٹھا نشست سے اپنی تو لمس چھوڑ گیا

    سو واں نقوش بہشت نظر کے دیکھتے ہیں

    ہوئے طلوع شبستاں میں اس کے کیا کیا چاند

    ستارے بند قبا کے اتر کے دیکھتے ہیں

    افق کے پار سجائی گئی ہے خلوت ناز

    مہہ‌ و نجوم پہ ہم پاؤں دھر کے دیکھتے ہیں

    وہ رفتہ رفتہ ثناؔ انتظار کرنے لگے

    سو آج ہم بھی ذرا دیر کر کے دیکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے