بس اپنے خواب سے تعبیر کا سامان لیتے ہیں
بس اپنے خواب سے تعبیر کا سامان لیتے ہیں
وہ سب انجان ہیں کہتے جو ہیں ہم جان لیتے ہیں
یہی کہہ دے تری گلیوں کی ہم نے خاک چھانی ہے
ترے دفتر سے وہ ایوان کے دیوان لیتے ہیں
ہوا کی موج میں رہ رہ کے آہٹ تیری ملتی ہے
تجھے اے زندگی ہم دور سے پہچان لیتے ہیں
اندھیری رات سے محفوظ رہنا ہم نے سیکھا ہے
ٹکی ہے کہکشاں جس میں وہ چادر تان لیتے ہیں
کہیں ایسا نہ ہو ہم چھوڑ دیں انسان کا قالب
نہ دینا اے خدا وہ رزق جو حیوان لیتے ہیں
- کتاب : Kimiya-e-samri (Pg. 78)
- Author : Mehdi Jafar
- مطبع : Rujhan Publication (1977)
- اشاعت : 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.