بس ایک ہی تو بات سمندر کی خاص ہے
بس ایک ہی تو بات سمندر کی خاص ہے
پانی ہی اس کا جسم ہے پانی لباس ہے
دریاؤ تم کو جینا ہے دریا دلی کے ساتھ
دھرتی مری اداس ہے شدت کی پیاس ہے
ہم اہل درد کے ہی تو حصے میں آئی ہے
خوشبو سخن کی جو کہ میرے آس پاس ہے
میں کب سے ڈھونڈھتا ہوں مقدر کا وہ سرا
جس سے بندھی ہوئی مری خواہش ہے آس ہے
باسطؔ تمہاری زیست کا سامان ہو گیا
اک شخص بن تمہارے بہت ہی اداس ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.