Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس ایک ہجر کے موسم کا رنگ گہرا تھا

قیوم طاہر

بس ایک ہجر کے موسم کا رنگ گہرا تھا

قیوم طاہر

MORE BYقیوم طاہر

    بس ایک ہجر کے موسم کا رنگ گہرا تھا

    ہر ایک رت کو چکھا تھا برت کے دیکھا تھا

    اس ایک لمحے میں کتنی قیامتیں ٹوٹیں

    بس ایک لمحے کو تیرے اثر سے نکلا تھا

    کوئی چراغ بھی رخت سفر میں رکھ لیتے

    سفر میں رات بھی آئے گی یہ نہ سوچا تھا

    خود اپنے آپ کو چھونے کا حوصلہ نہ رہا

    کہ میرے جسم پہ میرا ہی خون پھیلا تھا

    وہ آج مجھ سے ملا ہے تو کتنا بنجر ہے

    جو اپنی آنکھ میں ساون کے رنگ رکھتا تھا

    نہ اس کی چھاؤں تھی میری نہ پھول تھے میرے

    شجر تھا صحن میں اپنے مگر پرایا تھا

    وہ ساحلوں پہ پڑا اب خلا کو تکتا ہے

    جو پانیوں میں اترتا تھا سیپ چنتا تھا

    اٹا ہے دھول سے کمرہ ہے طاق بھی سونا

    کبھی گلاب سجے تھے چراغ جلتا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : siip-volume-46 (Pg. 71)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے