بس ایک جسم ایک ہی قد میں پڑا رہوں
بس ایک جسم ایک ہی قد میں پڑا رہوں
بے حد ہوں میں تو کیوں کسی حد میں پڑا رہوں
صبح ازل ہے کب سے مرے انتظار میں
جی چاہتا ہے طاق ابد میں پڑا رہوں
اک روز تنگ آ کے مجھے سوچنا پڑا
کب تک میں اپنی صحبت بد میں پڑا رہوں
آگے نکلتا جاتا ہوں میں اپنے آپ سے
اب در گزر کروں کہ حسد میں پڑا رہوں
بے سود ہو گیا ہوں تو حاصل کہاں گیا
اے اصل زر میں کون سی مد میں پڑا رہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.