بس ایک خالی سا پیکر دکھائی دیتا ہے
بس ایک خالی سا پیکر دکھائی دیتا ہے
یہ کون خواب میں اکثر دکھائی دیتا ہے
بس اس کے ہونے کا احساس ہی نہیں ہوتا
کبھی کبھی وہ برابر دکھائی دیتا ہے
میں جس سے ملتا ہوں اک بار دیکھنے کے لیے
بچھڑتا ہیں تو مکرر دکھائی دیتا ہے
چلو کہ اس پہ بھی چڑھنے لگا ہے ہجر کا رنگ
وہ اب کے پہلے سے بہتر دکھائی دیتا ہے
بچھڑ کے جاتا کہاں ہے وہ آنکھ کھلتے ہی
جو مجھ کو خواب میں شب بھر دکھائی دیتا ہے
یہ لوگ کیسے بھی اس دشت کے نہیں لگتے
سبھی کی آنکھوں میں اک گھر دکھائی دیتا ہے
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 22)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.