بس ایک وہم ستاتا ہے بار بار مجھے
بس ایک وہم ستاتا ہے بار بار مجھے
دکھائی دیتا ہے پتھر کے آر پار مجھے
مرا خدا ہے تو مجھ میں اتار دے مجھ کو
کہ ایک عمر سے اپنا ہے انتظار مجھے
میں لفظ لفظ بکھرتا رہا فضاؤں میں
مری صدا سے وہ کرتا رہا شکار مجھے
جو ڈھال دیتے ہیں پرچھائیوں کو پتھر میں
اب ایسے سخت دلوں میں نہ کر شمار مجھے
ہوا کچھ ایسی چلی خون کو نشاں نہ ملا
غبار راہ کو تکتا ہوں میں غبار مجھے
حصار مرگ میں گھٹ جائے گی صدا تیری
تو دور ہے تو ذرا دیر تک پکار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.