بس فرق اس قدر ہے گناہ و ثواب میں
بس فرق اس قدر ہے گناہ و ثواب میں
پیری میں وہ روا ہے یہ جائز شباب میں
تاثیر جذب شوق کا یہ سحر دیکھیے
خود آ گئے ہیں وہ مرے خط کے جواب میں
آخر تڑپ تڑپ کے یہ خاموش ہو گیا
دل کو سکون مل ہی گیا اضطراب میں
آنکھیں ملا کے یا تو عنایت ہو ایک جام
یا زہر ہی ملا دو ہماری شراب میں
رخ آفتاب ہونٹ کنول چال حشر خیز
کس شے کی اب کمی ہے تمہارے شباب میں
دنیا میں ڈھونڈھتے رہے ہم راحتیں عبث
دنیا کی راحتیں تو ہیں تیرے عتاب میں
ساحرؔ عجیب شے ہے محبت کا درد بھی
دل مبتلا ہے ایک مسلسل عذاب میں
- کتاب : Sehr e Naghma (Pg. 65)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.