Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس ہر اک رات یہی جرم کیا ہے میں نے

احمد عادل

بس ہر اک رات یہی جرم کیا ہے میں نے

احمد عادل

MORE BYاحمد عادل

    بس ہر اک رات یہی جرم کیا ہے میں نے

    لا کے خوابوں میں تجھے دیکھ لیا ہے میں نے

    ہر برس زیست کا لمحہ سا لگا ہے لیکن

    بعض لمحوں میں تو صدیوں کو جیا ہے میں نے

    چھوٹے جاتے ہیں سبھی اہل خرابات جنوں

    کیا عجب عقل سے سودا یہ کیا ہے میں نے

    ساغر مرگ کو سقراط نے پی کر یہ کہا

    زندگی تیرے لئے زہر پیا ہے میں نے

    اپنے ہر خواب کی تعبیر کو پانے کے لئے

    اک سمندر تھا جسے پار کیا ہے میں نے

    تم نہیں جانتے مقتل سے ڈرانے والو

    جاں کا نذرانہ کئی بار دیا ہے میں نے

    کیسے ممکن ہے کہ میں تجھ سے تری بات کروں

    تیرے کہنے پہ تو ہونٹوں کو سیا ہے میں نے

    مے کشی میں بھی کئی دور گزارے عادلؔ

    کبھی چلو کبھی ساغر سے پیا ہے میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے