بس ہو بھی چکیں حسرت پرواز کی باتیں
بس ہو بھی چکیں حسرت پرواز کی باتیں
پھر چھیڑ کسی انجمن ناز کی باتیں
عریانی احساس ہے کچھ حسن نہ کچھ عشق
یہ راز کی باتیں ہیں نہ وہ راز کی باتیں
سادہ سا مزے دار سا اک شخص ہو جیسے
سنتے ہیں وہ کس لطف سے غماز کی باتیں
کچھ ذوق بھی عبرت کا طبیعت میں ہے باقی
کچھ ذوق کی حامل بھی ہیں طناز کی باتیں
مطرب جو ہنر مند ہو دم ساز ہو پھر دیکھ
ہر ساز میں مستور ہیں ہر ساز کی باتیں
پامال یہ جانے کہ سرافراز ہے وہ بھی
پامال سے یوں کیجے سرافراز کی باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.